دینہ(ادریس چودھری)حصول علم تب ہی کامل و اکمل ہوگا جب اس کے کلی پہلوؤں تک رسائی حاصل ہو گی اور طالب علم کی اصل اصلاح اور تربیت تب ہی ممکن ہے جب اس کا علم حق الیقین تک پہنچے۔علم وہ ہے جو بندے کا حال بن جائے۔وہ علم جو محض دنیاوی فائدوں کے حصول کے لیے ہوگا وہ ادب اور شفقت سے عاری ہوگا۔قلوب کا ٹیڑھا پن ایسی بیماری ہے جو بندہ کو رحمت ِ الٰہی سے دور کر دیتی ہے۔ایسے قلوب کی اصلاح کے لیے ان صدری علوم کا حصول ضروری ہے جو سینہ بہ سینہ قلب اطہر محمد الرسول اللہ ﷺ سے آرہے ہیں۔ فرائض کی تکمل کے بعد قرب الٰہی کے حصول کے لیے محنت و مجاہد ہ کرنا ہوگا۔وجود انسانی کا بادشاہ قلب ہے اگر قلب درست کر لیا جائے تو سارا وجود درست ہو جائے گا۔امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے روز خطاب۔انہوں نے کہا کہ ضروریات دین کا جاننا ضروری ہے اسے مولانا کے سپرد کر دینا درست نہیں ہے اس کے ساتھ ساتھ عمل کرنا بھی ضروری ہے۔روز قیامت اللہ کریم بندوں کو اکٹھا فرمائیں گے اور اس میں کچھ شک وشبہ نہیں ہے کہ ہرکوئی اپنے اعمال کے ساتھ اللہ کے حضور پیش ہو گا اور حساب دے گا۔دنیاوی عدالت کا ہمیں ڈر اور خوف ہوتا ہے حالانکہ یہاں دونوں طرف مخلوق ہے تو جب خالق کے ہاں پیش ہونا ہے ہر کوئی اپنے اعمال کی روح تک سے واقف ہے۔ابھی موقع ہے ہمیں اپنے گناہوں کی معافی کا طلب گار ہونا چاہیے اور اپنا محاسبہ اور جائزہ لیتے رہنا چاہیے کہ اللہ نے اگر ہم پر رحمت فرمائی ہے تو کیا ہمارے اعمال اور سوچ ویسی ہے جو تعلیمات آپ ? نے فرمائی ہیں۔ہمیں چاہیے کہ زندگی کے شب و روز میں سے اپنی "میں " کو نکال باہر کریں۔اگر ہمارے اعمال درست ہیں سوچ مثبت ہے تو رحمت الٰہی کے سائے میں ہیں اور اگر اس کے اْلٹ ہے تو معافی مانگیں توبہ کریں تا کہ واپس پلٹ سکیں۔اللہ کریم ہماری حفاظت فرمائیں اور ہمیں صالح اعمال کے ساتھ ساتھ اپنی سوچ اور نیت کو درست رکھنے کی توفیق عطا فرمائیں اپنی جانچ نصیب ہو یہ دنیا دارالعمل ہے اللہ کریم آسانی عطا فرمائیں اور خاتمہ ایمان پر ہو۔آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
top of page
Recent Posts
See Allجہلم(نثار احمد مغل)شنگھائی کانفرنس تعاون تنظیم اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں دھرنے اوراحتجاج کے...
bottom of page
Comentarios