کھیوڑہ (نمائندہ خصوصی)کھیوڑہ شہر کی فٹ پاتھ پر مقامی انتظامیہ کی ملی بھگت سے ریڑی مافیا کا راج۔۔ پیدل چلنا کسی ذہینی اذیت سے کم نہیں۔مقامی فیکٹری نے مفاد عامہ اور حادثہ سے بچاو کے نقطہ نظر سے فٹ پاتھ بنوائی تاکہ مرکزی سڑک پر پیدل چلنے والوں کو حادثات سے محفوظ رکھا جاسکے۔۔سول ہسپتال آنے جانے والے مریضوں بچوں خواتین اور بزرگوں کا فٹ پاتھ جگہ جگہ لگی ریڑیوں، کرسیوں ، بینچوں اور اضافی سامان کیوجہ سے گزرنا ایک آزیت بن چکا ہے۔۔مقامی انتظامیہ کو متعدد بار تصاویر کے ساتھ آگاء کیا لیکن کوئی کاروائی عمل میں نہیں آئی۔۔مقامی سماجی حلقوں نے ڈی سی جہلم سے نظر ثانی کی اپیل کی ہے۔تفصیلات کے مطابق کھیوڑہ کے مرکزی سڑک پر ہیوی ٹریفک کا دباو دن بہ دن بڑھ رہا ہے جسکی وجہ سے شہر بھر کی مرکزی شاہراہ کھنڈرات میں بدل چکی ہے سڑک کنارے راہگیروں کا چلنا محال ہے آئے دن حادثات رونما ہورہے ہیں۔آیل سی آئی نامی سوڈا فیکٹری نے اس بنیادی ایشو پر لاکھوں روپے خرچ کر کے مقامی کمیونٹی سمیت شہروں کی سہولت کےلیے فٹ پاتھ تعمیر کروائی لیکن قبضہ مافیا نے اس فٹ پاتھ کا زیادہ تر حصہ جگہ جگہ سے قابو کر رکھا ہے۔۔جسکی وجہ سے شہرویوں خاص کر مریضوں خواتین اور بچوں کا فٹ پاتھ پر چلنا ناممکن ہوتا جا رہا ہےکیونکہ ہر چند فٹ کے فاصلے پر کہی فروٹ فروش کہی سبزی کہی شربت آئس کریم تو کہی دہی بھلے والی درجنوں ریڑیاں لگی ہوئی ہیں جسکی وجہ سے فٹ پاتھ پر چلنے والوں کو فٹ پاتھ چھوڑ پر سڑک پر چلنا پڑتا ہے۔۔جو انتہائی تکلیف دہ بھی ہے اور خطرناک بھی۔مرکزی سڑک پر سارا دن ہیوی اوورلوڈ ٹریفک کاآژدھام موجود رہیتا ہے۔۔مقامی میونسپل کمیٹی کے ذمہ داران کو درجنوں بار اس اہم ایشو پر رپورٹ کیا گیا ہے لیکن حیرت انگیز طور پر خاموشی ہے جسکا اندازہ عام شہری بھی لگا چکا ہے کہ کس کرشماتی ہاتھ نے انہیں کاروائی سے باز رکھا ہوا ہے۔۔انتہائی مجبوری اور بے بسی کے عالم میں مقامی سماجی حلقوں نے ڈی سی جہلم سے اپیل کی ہے کہ خداراہ پیدل چلنے والوں کو ان کا حق دیا جائے۔۔ہسپتال کے اردگرد قبضہ مافیا سے فٹ پاتھ کو واگزار کروایا جائے۔۔
top of page
bottom of page
Comments