کھیوڑہ(مدثر ملک Jhelumnews.uk) پنڈدادنخان ریلوے روڈ کے دو اطراف پر بنائے گئے نالے گندگی سے اٹے پڑے ہیں شہر کی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئیں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال اور گورنمنٹ ہائی سکول کے قریب گندے تالاب کی بد بو سکول کے بچوں اور مریضوں کو بیٹھنے نہیں دیتی سکول کے قریب بھینسوں کا باڑہ وبال بنا ہوا ہے کء طلبا ملیریا اور ڈہینگی کی لپیٹ میں آچکے ہیں مچھروں کی بہتات نے شہریوں اور مریضوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے بارش کے دوران پانی نکاسی کا انتظام نہ ہونے سے لاری اڈہ اور محلے تالاب کا منظر پیش کرنے لگتے ہیں ساڑھے چار کروڑ روپے سے بنائی گء سیوریج سکیم شاپروں اور مٹی سے بھری پڑی ہے گندگی اور تعفن سے بیماریاں پھیل رہی ہیں شہر میں ڈی سی اور اے سی نے آنا ہو تو شہر کی صفائی کرتے ہوے خاکروب نظر آتے ہیں کء خاکروب افسران کے زاتی کاموں میں مصروف ہوتے ہیں سب کام اسسٹنٹ کمشنر نے کرنے ہیں تو چیف آفیسر اور اسسٹنٹ آفیسر کے عہدے کی ضرورت ہی نہیں ہے اس سے بہتر ضلعی نظام تھا کم از کم ناظمین حضرات صفائی اور ترقیاتی کاموں کی طرف توجہ تو دیتے تھے شہر میں کوئی بیت الخلا نہیں کھیوڑہ گولپور کوڑہ چوران صروبہ ٹوبھہ ہرن پور ڈفر سے خواتین مرد شاپنگ کے لئیے پنڈدادنخان آتے ہیں اور ماہانہ لاکھوں روپے کا بزنس دے کر جاتے ہیں انجمن تاجران اور انتظامیہ نے کبھی بیت الخلا فراہم کرنے کا نہیں سوچا علاقہ کے مکینوں اور مقامی شہریوں نے ڈپٹی کمشنر جہلم سے فوری مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے
top of page
bottom of page
Comments