Jhelumnews.uk
منگلا(رپورٹ: آصٖف محمود چودھری۔ Jhelumnews.uk )منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کا مقررہ ہدف اس سال پورا کر لیا جائے گا جس سے زراعت اور بجلی کی پیداوار میں اضافہ ممکن ہو سکے گا تفصیلات کے مطابق اس سال بارشوں کا سلسلہ مون سون سے قبل ہی شروع ہو گیا جس سے منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش مقرر کردہ حد کو چھونے لگی ماہرین کے مطابق منگلا ڈیم میں پانی وافر مقدار میں جمع ہونے سے زراعت پر بہت اچھا اثر پڑے گا دوسری جانب ملک میں بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے بی مدد ملے گی یاد رہے کہ منگلا ڈیم میں مٹی اور سلٹ بھی وافر مقدار میں جمع ہو رہی ہے واپڈا واٹر شیڈ ڈیپارٹمنٹ کو منگلا ڈیم کے ارد گرد پہاڑوں پر پودے لگانے کا ٹاسک ہر سال دیا جاتا ہے تاکہ پہاڑوں کے کٹاؤ کا عمل درختوں کی وجہ سے رک سکے جبکہ موسم میں بہتری لانے کے لیے بھی پودے اپنا نمایاں کردار ادا کرتے ہیں جس کی وجہ سے بارشوں کا سلسلہ یقینی ہو جاتا ہے منگلا ڈیم سے مٹی سیلٹ کو نکالنے کے لیے کوئی بندوبست نہ ہے منگلا انٹیک کے قریب ترین منگلا ڈیم میں پانی کم ہونے کی صورت میں مٹی کے ٹبے سامنے ا جاتے ہیں اگر ہر سال منگلا ڈیم میں پانی جمع کرنے کی مقدار پوری ہو جائے زراعت میں نمایاں اضافہ ممکن ہو سکتا ہے اور بجلی کی پیداوار میں بھی اس سال پانی کی مقدار پوری ہونے سے بہتر نتائج ملنے کی توقع ہے دوسری جانب محکمہ فشری ازاد کشمیر کے لیے مچھلی کی افسائش نسل بڑھانے کے لیے بھی بہترین موقع ہے جس سے مچھلی کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا جا سکتا ہے گزشتہ دنوں لاکھوں کی تعداد میں مچھلی کا بچہ بھی ڈیم میں ڈالا گیا ملک میں نئے ڈیم بنانے کی اشد ضرورت ہے مون سون کے سیزن میں لاکھوں کیسک پانی سمندر میں گر کر ضائع ہو جاتا ہے بہتر حکمت عملی نے ڈیم بنا کر ملکی زراعت میں اضافہ کیا جا سکتا ہے اور بجلی کی پیداوار میں بھی بروقت اقدامات ملک کی ترقی کے لیے بہت ضروری ہیں
Comments