دینہ (رانا محمد عاصم سے)واپڈا نے منگلا ڈیم تحصیل دینہ بحالی اور اپ گریڈیشن منصوبے کے ایک اور پیکیج کے لئے کنٹریکٹ ایوارڈ کردیا واپڈانے منگلا ڈیم بحالی اور اپ گریڈیشن منصوبہ کے تحت یونٹ نمبر9اور 10کے لئے 220کے وی، 168 اعشاریہ 75ایم وی اے صلاحیت کے دو جنریٹر سٹپ اپ ٹرانسفارمرز کے ڈیزائن اور فراہمی کے لئے کنٹریک ایوارڈ کر دیا۔کنٹریکٹ کی مالیت 62لاکھ 87ہزار 292امریکی ڈالر ہے۔ کنٹریکٹ کا دورانیہ 400 دِنوں پر مشتمل ہے۔ معاہدے پرد ستخط کرنے کی تقریب واپڈا ہائوس میں منعقد ہوئی۔واپڈا کے جنرل منیجر (ہائیڈل)ڈویلپمنٹ احسان اللہ اور چینی کمپنی سی ایچ آئی این ٹی کے نمائندے ڑائفرڑا نے معاہدے پر دستخط کئے۔ ممبر فنانس واپڈا نوید اصغر چوہدری، ممبر پاور واپڈا جمیل اختر، منگلا بحالی اور اپ گریڈیشن منصوبے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر، واپڈا کے سینئر ا?فیسرز، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے نمائندے بھی اس موقع پر موجودتھے۔واپڈا منگلا ہائیڈل پاور سٹیشن کی اپ گریڈیشن منصوبے پر کام کررہا ہے۔ منصوبے کا منظور شدہ پی سی – ون، 52ارب 22کروڑ 40لاکھ روپے پر مشتمل ہے۔منگلا اپ گریڈیشن منصوبے کو مختلف مراحل میں مکمل کیا جارہا ہے۔ جس کے تحت ایک وقت میں صرف ایک سرنگ یعنی دو پیداواری یونٹوں کو بند کرکے ان کی اپ گریڈیشن کی جاتی ہے۔ منگلا اپ گریڈیشن پراجیکٹ کو 11مختلف پیکجز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے دویونٹوں کی اپ گریڈیشن 2022 میں مکمل ہوچکی ہے، جبکہ تمام 10پیداواری یونٹوں کی اپ گریڈیشن 2027-28 تک مکمل ہوجائے گی۔منگلا اپ گریڈیشن منصوبے کی تکمیل پر منگلا ہائیڈل پاور سٹیشن کی موجودہ پیداواری صلاحیت ایک ہزار میگاواٹ سے بڑھ کر ایک ہزار 310میگاواٹ ہوجائے گی،جبکہ نیشنل گرڈ کو ہر سال مہیا کی جانے والی بجلی بھی 5ارب یونٹ سے بڑھ کر 6ارب 60کروڑ یونٹ ہو جائے گی۔منگلا اپ گریڈیشن پراجیکٹ کے لئے یو ایس ایڈ 150ملین ڈالر بطور گرانٹ اور اے ایف ڈی 90ملین یورو بطور قرضہ مہیا کررہے ہیں جبکہ بقیہ رقم کا انتظام واپڈا اپنے وسائل کے ذریعے کررہا ہے۔
top of page
bottom of page
Comments