top of page
Writer's pictureIDREES CHAUDHARY

منگلا قلعہ،منگلا ہیڈ اور منگلا ڈیم۔۔ویڈیو رپورٹ+ فوٹوز + نیوز۔۔ آصف محمود چودھری سے

منگلا( اصف محمود چوہدری) منگلا قلعہ اور منگلا ہیڈ منگلا ڈیم سے قبل تعمیر شدہ ہیں 1967 میں منگلا ڈیم کی تعمیر مکمل ہوئی اور نہر اپر جہلم کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد اس میں پانی چھوڑا گیا جب کہ پرانی نہر ہیڈ ورکس والی منگلا ڈیم کی تعمیر سے قبل کی تعمیر شدہ ہے جس کی نگرانی محکمہ انہار کرتا ایا ہے بعض تاریخ لکھنے والے منگلا کے حوالے سے غلط اعداد و شمار لکھتے ہیں درست معلومات نہ ہونے کی وجہ سے تحقیقاتی رپورٹنگ کی بجائے ٹیبل سٹوری کو ترجیح دیتے ہیں جو کہ سراسر غلط ہے تمام معلومات لے کر کسی سٹوری کو تاریخ کا حصہ بنانا چاہیے منگلا ہیڈ کے مقام پر پتن ہوا کرتا تھا کشتیوں کے ذریعے آر پار ہونے کا سلسلہ ہوا کرتا تھا 1967 میں منگلا ڈیم کی تعمیر مکمل ہو چکی تھی اج بھی منگلا اور منگلا ڈیم پوری دنیا میں تاریخی حیثیت رکھتا ہے اور سیاحت کے بہترین مقام ہیں ہزاروں سیاحت کے شوقین ادھر کا رخ کرتے ہیں منگلا ڈیم کے درمیان ایک اور تاریخی قلعہ رام کوٹ قلعہ موجود ہے جس کو محکمہ سیاحت نے سیاہوں کی توجہ کا مرکز بنانے کے لیے اس کی تعمیر و ترقی کے لیے خصوصی پروگرام ترتیب دیا تھا جس کو حکومت کی سرپرستی حاصل تھی لیکن اس منصوبے پر ابھی تک عمل درامد نہیں ہو سکا منگلا ڈیم کی مچھلی بھی بہت مشہور ہے جن میں مہا شیر سنگاڑا وغیرہ شامل ہیں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے منگلا ڈیم ارباب اختیار کی توجہ کا طلبگار ہے

0 comments

Comments

Rated 0 out of 5 stars.
No ratings yet

Add a rating
bottom of page