للہ ٹاؤن (تصور حسین ولیال Jhelumnews.uk)
قتل میں ملوث مطلوبہ قاتل کا سرعام گھومنا پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان۔
تفصیلات للہ ٹاؤن میں تقریباً ساڑھے تین ماہ قبل نعیم نامی شخص کو قتل کرنے والا قاتل 25 سے 30 ہزار آبادی والے علاقے للہ ٹاؤن میں سرعام دندناتا پھر رہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں خوف ہراس پھیل چکا ہے جبکہ پولیس کا مطلوبہ قاتل کو گرفتا نہ کرنا پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گیا ہے جبکہ مقتول کے وارثان کے مطابق انہوں تمام مطلوبہ ریکارڈ بمعہ سی ڈی آر ایس ایچ او فخر اور تفتیشی سب انسپکٹر افضال احمد کو فراہم کیا جس میں قاتل کے واضح طور پر مختلف لوگوں سے روابط ثابت ہوئے ہیں پولیس نے ثبوت ملنے کے بعد قاتل کے ساتھ رابطے میں رہنے والے سہولت کاروں کو گرفتار کرکے ایک سہولت کار سے 2 لاکھ رشوت لے کر آزاد کر دیا مدعی قیصر حلیم نے مزید تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ دو مرتبہ مورخہ 27جون تقریباً دن 12:45 اور 28 جون صبح تقریباً 8:45 پر قاتل ہمارے گھر کے بلکل سامنے آگیا اور ہمیں مارنے کی کوشش کے ساتھ یہ ثابت کیا کہ تھانہ للہ پولیس میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتی اور دھمکیاں دیتے ہوئے کہا مدعی کے مطابق اس سارے واقعہ کی دوبارہ پولیس اسٹیشن میں درخواست دی مگر حسب معمول ایس ایچ او فخر اور تفتیشی افضال نے عید سے ایک رات پہلے پیسے لے کر جن کے خلاف ہم نے درخواست دی ان دونوں کو آزاد کر دیا ہمارے پوچھنے پر کہا گیا ڈی پی او جہلم نے آرڈر دیا ہے ان دونوں کو چھوڑ دو عید کے دوسرے دن 10بجے آجائیں گے جبکہ ہم نے بار بار کہا عید کا آج دوسرا دن ہے بندے نہیں آئے عصر ٹائم جب ہم نے کہا ہم ڈی پی او جہلم کو کال کرتے ہیں تو رات 9بجے تک ان کو دوبارہ تھانہ لے آئے ایس آئی افضال نے ہمیں خود بتایا کہ ایک سہولت کار کہتا ہے میری لڑائی والی ایف آئی آر میرے حق میں درج کریں میں قاتل پیش کرتا ہوں مدعی کے مطابق ایس آئی افضال میرے پاس بار بار سہولت کار کے رشتے داروں کو راضی نامے کے لیے بھیج رہا ہے ایس آئی افضال نے ہم سے بارہا خرچے کا تقاضہ بھی کیا ہے ہم نے بتایا ہم کھانے پینے سے تنگ ہیں آپ کو کہاں سے خرچہ دیں مدعی نے ڈی پی او جہلم ،ار پی او راولپنڈی ،ائی جی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ ہماری تفتیش سی آئی اے کو دی جائے اور ہمیں انصاف مہیا کیا جائے
Comments