top of page

ضلع جہلم کے شہریوں کومہاجر پرندوں کو 31 مارچ تک شکار کرنے کی اجازت

Jhelumnews.uk ڈسٹرکٹ رپورٹر

پنجاب وائلڈ لائف نے سرد علاقوں سے خوراک اور افزائش کے لیے پاکستان آنے والے مہاجر پرندوں کو 31 مارچ تک شکار کرنے کی اجازت دے دی، قانون کے تحت شکاری صرف ہفتہ اور اتوار کے روز ہی شکار کرسکیں گے۔تفصیلات کے مطابق ہر سال موسم سرما میں ہزاروں مہاجر پرندے سرد علاقوں سے ہجرت کرکے پاکستان آتے ہیں۔ یہ مہمان پرندے پنجاب کی آب گاہوں، جھیلوں، دریاؤں اور بہتے پانیوں کا رخ کرتے ہیں جہاں یہ مہمان پرندے خوراک کے ساتھ ساتھ اپنی افزائش بھی کرتے ہیں۔ اسی عرصے میں ان مہمان پرندوں کا شکار بھی کیا جاتا ہے، ان پرندوں میں تلور، کونج، بھگوش، چارو، چیکلو، لال سر، بنارو، چھوٹی بطخیں اور دوسرے بے شمار پرندے شامل ہیں۔پنجاب وائلڈ لائف نے یکم اکتوبر 2023ء سے 31 مارچ 2024ء تک شکار کی اجازت کا نوٹی فکیشن جاری کیا ہے۔پنجاب وائلڈ لائف کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد رمضان نے بتایا کہ کارآمد اسلحہ اور شوٹنگ لائسنس کے ساتھ ہفتے میں دو دن یعنی ہفتہ اور اتوار کو شکار کی اجازت ہوگی باقی دنوں میں شکار نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے بتایا کہ دریائے جہلم، راوی ، ستلج ، چناب سمیت تمام تالابوں، جھیلوں اورآب گاہوں میں شکار کیا جاسکتا ہے لیکن نیشنل پارکس، جھیلوں، چشمے، ہیڈ ورکس اور تحفظ شدہ علاقوں میں شکار کی اجازت نہیں ہوگی، ایک شکاری کو صرف 10 آبی پرندے شکار کرنے کی اجازت ہوگی۔پنجاب وائلڈ لائف حکام کے مطابق محکمہ ہر سال جنگلی جانوروں اور پرندوں کی شکار کی اجازت دیتا ہے، اس اقدام کا مقصد بے جا اور غیر قانونی شکار کے رجحان کو کم کرکے لوگوں کو قانونی شکار کی صورت میں کھیل اور تفریح کے مناسب مواقع فراہم کرنا ہے تاکہ باضابطہ اور قانونی شکار کی صورت میں صحت مند تفریح کی فراہمی کے ساتھ ساتھ عوام میں اسپورٹس ہنٹنگ اسپرٹ کو فروغ مل سکے۔دوسری طرف جنگی حیات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ مہاجر پرندوں کے بے تحاشا شکار کی وجہ سے ہرسال ان پرندوں کی تعداد کم ہوتی جارہی ہے۔پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ حیاتیات کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر ذوالفقارعلی کہتے ہیں مہاجر پرندے ہر سال 3 سے چار ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرکے پاکستان آتے ہیں اور یہاں مختلف آب گاہوں، جھیلوں اور ویٹ لینڈ پر قیام کرتے ہیں، پاکستان میں آبی پرندوں کی 700 اقسام ہیں جن میں سے 380 اقسام مہاجر پرندوں کی ہیں جو ہر سال پاکستان آتے ہیں لیکن یہاں آب گاہوں میں پانی کی قلت، آلودگی، غیر قانونی شکار کی وجہ سے ان کی تعداد کم ہورہی ہے۔پاکستان میں مہاجر پرندوں کی 20 موسمی آماج گاہیں ہیں جن میں سے دس آماج گاہیں سندھ ، دو خیبر پختونخوا، تین پنجاب اور پانچ بلوچستان میں ہیں۔

0 comments

Comentários

Avaliado com 0 de 5 estrelas.
Ainda sem avaliações

Adicione uma avaliação
bottom of page