دینہ(رانا عاصم سے) سوہاوہ کے نواحی گاؤں چک میانہ کے قریب سے یہ herbivores یعنی گھاس کھانے والے جانور کی لاکھوں سال پرانی کھوپڑی دریافت ہوئی ہے اس موقع پر اوکاڑہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد واجد نے بتایا یہ ابھی بتانا مشکل ہے کہ یہ کس نسل کا جانور تھا تاہم یہ ان کے دانتوں سے معلوم ہو رہا ہے کہ یہ گھاس کھانے والا جانور ہے انہوں نے اس موقع پر محمد تنویر چک میانہ ہیڈ ماسٹر عقیل احمد گورنمنٹ ہائی سکول ہتھیہ دھمیال چوہدری طاہر دھمیال اور چوہدری عابد حسین دھمیال کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس کھوپڑی کی دریافت میں مدد کی ہے،انہوںنے یہ بھی بتایا کہ ہمیں بہت سارے جانوروں کے فوسلز تحصیل سوہاوہ ضلع جہلم سے ملے ہیں ۔میں جہلم چکوال میانوالی اور خوشاب کے ڈپٹی کمشنرز کو ایک لیٹر لکھا جائوںگا جس میں وہ جگہ دیں تا کہ ہم یہاں سب کیمپس بنایا جاسکے یہاں فوسلز میوزیم اور پارک بنا سکیں تاکہ عام لوگوں کو آگاہی ہو کہ یہ علاقہ تاریخ کے حوالے سے کتنا پرانا ہے اور کون کون سے جانور یہاں موجود تھے جو اب وہ یہاں نہیں ہیں اس موقع پر ان کے ساتھ ریسرچ سکالرز عمار۔اشفاق۔اللہ دتہ۔دلاور۔ثنااللہ اور حذیفہ عابد بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا اس جبڑے کو اوکاڑہ یونیورسٹی میں لے جایا جائے گا اور اس پر تحقیق ہو گی اگر یہ کوئی ایسا جانور ہوا جو اب تک کسی جگہ سے دریافت نہیں ہوا تو اس کا نام رکھا جائے گا جس میں مقامی گاؤں کا بھی ذکر ہو گا جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ یہ سب سے پہلے کس جگہ سے دریافت ہوا تھا
top of page
bottom of page
コメント