دینہ(پروفیسر خورشید ڈار ) ریٹ لسٹ کا مقصد فوت ہو گیا۔انتظامیہ فارمیلیٹی پوری کرنے کے لئے یہ تکلیف کر رہی ہے۔اگر انتظامیہ ریٹ لسٹ کا انتظام نا کرے تو یہ عوام پر احسان عظیم ہوگا ریٹ لسٹ پر قیمت 1400 روپے ہے جبکہ بااثر قصائی دو ہزار روپے کلو گوشت فروخت کرتے ہیں تفصیلات کے مطابق بادی النظر میں سول انتظامیہ کی رٹ پر سوالیہ نشان بن گیا ہے ہر فرد کاروباری شخص من مانی کرنے میں مصروف ہے یہی حالت قصائیوں کی ہے حکومت نے بکرے کے گوشت کی قیمت ایک کلو 1400 روپے مقرر کر رکھی ہے مگر عوام دو ہزار روپے خریدنے پر مجبور ہے اور وہ بھی ناقص قصائیوں کا اس قدر بااثر ہونا ماضی میں مثال نہیں دیکھائی دیتی ڈاکٹر حیوانات کی مجبوری سمجھ لیں یا عدم دلچسپی ان ایام میں قصائی ناقص بیمار بکروں کو ذبح کرنے کے لیے اقبال ٹاؤن دینہ پرویز بٹ کے گھر کے قریب بکرے ذبح کرتے ہیں اور لطف کی بات یہ ہے کہ ان ذبح شدہ بکروں پر ڈاکٹروں کی مہر بھی ثابت ہوگی اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ اسی وجہ سے کہا جا رہا ہے کہ اگر انتظامیہ ریٹ لسٹ کا انتظام نا کرے تو عوام کے مفاد میں ہوگا جب عمل درآمد کروانا مقصود نہیں تو حکم جاری کرنے کا کیا مقصد ہے گرمی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے لہذا سول انتظامیہ کو اس طرف توجہ دینی چاہیے کہ قصائی ناقص گوشت فروخت کرنے سے اجتناب کریں گوشت میں پانی مکس کرنے سے بھی اجتناب کریں
top of page
bottom of page
Comments