دینہ(افتخار احمد مغل۔Jhelumnews.uk ) پرائمری ہیلتھ سنٹر دینہ اور ڈسپنسری محلہ شیخاں دینہ میں بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کی بجائے بچوں اور والدین کو ذلیل و خوار کیا جاتا ہے ۔ٹیکے لگانے والاعملہ اکثر غائب رہتا ہے جو کہ اپنے ذاتی کاموں میں مصروف رہتے ہیں ۔خاص طور پر خواتین بچوں کو لے کر کبھی پرائمری ہیلتھ سنٹر دینہ لے کر جاتی ہیں تو ان کو جواب دیا جاتا ہے کہ بچے کو لے کر ڈسپنسری محلہ شیخاں دینہ لے جائیں جب خواتین وہاں پہنچتی ہیں تو ان کو جواب دیا جاتا ہے کہ فلاں جگہ لے جائیں ۔جس پر سابقہ کونسلر افتخار احمد مغل اور عوامی و سماجی حلقوں نے شدید احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ اس نظام کو فی الفور درست کیا جائے ۔تفصیلات کے مطابق نو مولود بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے بہت ضروری ہیں اور محکمہ صحت کی طرف سے ہدایات جاری کی جاتی ہیں کہ بچوں کو حفاظی ٹیکے لگوائے جائیں لیکن دینہ میں محکمہ صحت کا عملہ بچوں کے والدین کو سخت پریشان اور ذلیل و خوار کر رہا ہے ۔پرائمری ہیلتھ سنٹر دینہ اور ڈسپنسری محلہ شیخاں دینہ کا عملہ ڈیوٹی پر موجود نہیں ہوتا اور نہ ہی کوئی اس کی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار ہیں ۔جس کی وجہ سے والدین ،خاص طور پر خواتین نومولود بچوں کو سردی کے اس موسم میں لے کر ذلیل و خوار ہوتی ہیں ۔جس پر عوامی و سماجی حلقوں نے صوبائی وزیر اعلیٰ محسن نقوی ،صوبائی وزیر صحت ،چیف سیکرٹری پنجاب اور ای ڈی او ہیلتھ جہلم سے مطالبہ کیا کہ اس نظام کو درست کیا جائے ۔
top of page
Recent Posts
See Allجہلم(نثار احمد مغل)شنگھائی کانفرنس تعاون تنظیم اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس کے موقع پر پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں دھرنے اوراحتجاج کے...
bottom of page
Commentaires