دینہ(تحصیل رپورٹر)دینہ شہر میں اس وقت چنگ چی رکشوں کے کئی غیر قانونی اسٹینڈ زقائم ہو چکے ہیں۔ دینہ چوک، منگلا روڈ، ریلوے روڈ، پاکستان چوک روڈ، اولڈ جی ٹی روڈ، ہسپتالوں ، سکولز ، کالجز سمیت نجی و سرکاری اداروں کے قریب درجنوں کی تعداد میں چنگ چی رکشہ کے غیر قانونی اسٹینڈز قائم ہو چکے ہیں۔ ان میں اکثریت بزرگ اور کم عمر رکشہ ڈرائیوروں کی ہے، جن میں مقامی اور بین الاضلاعی افراد شامل ہیں، ان غیر قانونی رکشہ اڈوں کی وجہ سے متعدد خونی حادثات بھی رونما ہو چکے ہیں اور کئی قیمتی جانوں کا ضیاع بھی ہو چکا ہے۔ دوسری جانب ٹریفک کا سب سے بڑا خلل بھی چنگ چی رکشے پیدا کرتے ہیں لیکن ٹریفک پولیس نے مکمل طور پر اس اہم مسئلے کی جانب سے منہ موڑ رکھا ہے اور ان رکشہ اڈوں کو ختم کروانے کی کوشش نہیں کی جارہی جبکہ طالبات کے سکولز و کالجز کے باہر صبح اور چھٹی کے اوقات میں چنگ چی رکشہ ڈرائیورز بچیوں کو آوازیں کستے نظر آتے ہیں۔ اس سلسلہ میں کئی بار لڑائیاں جھگڑے بھی ہو چکے ہیں جبکہ اس سے پہلے تعینات ڈی پی اونے طالبات کے والدین کی درخواستوں پر پولیس اور ایلیٹ فورس کو حکم بھی صادر کیا تھا کہ چھٹی کے وقت سرکاری کالجز کے باہر ڈیوٹیاں سرانجام دیں اور کالجز کے قریب چنگ چی رکشوں کو نہ کھڑا ہونے دیا جائے تاکہ ٹریفک کے بہائومیں آسانی پیدا ہوسکے۔ شہری، سماجی، رفاعی اور فلاحی تنظیموں کے عمائدین نے ڈی پی او جہلم اور ڈی ایس پی ٹریفک پولیس سے نوٹس لینے اور غیر قانونی چنگ چی رکشہ اسٹینڈز ختم کرنے کا مطالبہ کیاہے
top of page
bottom of page
Comments