دینہ(نثار احمد مغل ) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جہلم میں تین ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود ریڈیالوجسٹ ڈاکٹر کی تعیناتی نہ ہو سکی۔ پرائیویٹ ہسپتالوں میں ریڈیالوجسٹ ڈاکٹر وں کی موجیں۔ تین ماہ سے ضلع جہلم میں لڑائی جھگڑوں کی وارداتوں میں جن کی ہڈیاں ٹوٹ گئی ہیں ان کی تین ماہ سے F.I.R.کا اندراج بھی نہ ہو سکا۔ ریڈیالوجسٹ کی وجہ سے مریض رُل گئے۔ تفصیلات کے مطابق تین ماہ قبل ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال جہلم میں میڈم رابعہ طارق تعینات تھیںوہ کسی ذاتی مجبوری کی بناء پر استعفیٰ دے کر چلی گئیں ان کے بعد دوبارہ ضلع جہلم کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال میں ریڈیالوجسٹ ڈاکٹر/سرجن نہ ہونے کی وجہ سے مریض رُل گئے اور اس کے ساتھ ہی جن لوگوں نے اپنے متعلقہ تھانے میں جو مضر وب ہو جاتے ہیں ان کی پولیس ایف آئی آر درج نہیں کرتی اور پولیس کا ایک ہی جواب ہوتا ہے۔ایم ایل سی کلیئر کروائیں اور ڈاکٹر کی رپورٹ کے مطابق F.I. R.در ج ہو گی۔اور تب تک مضروب ظلم کی چکی میں پستے رہیں گے۔ اور ظالم لوگ قانون کے شکنجے میں نہ آ سکیں گے۔ او ر کریمنل لوگ اس سے فائدہ اُٹھانے میں مگن ہیں جبکہ ضلع جہلم کے مختلف تھانوں کے ایم ۔ سی اور پولیس تھانہ دینہ کے پچاس سے زائد ڈاکٹری رپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے تھانہ دینہ میں F.I.R.درج نہ ہو سکیں۔ تحصیل پریس کونسل دینہ کے صدر نثار احمد مغل نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کورٹرہسپتال جہلم کے میڈیکل آفیسر سے فون پر موقف جاننے کیلئے رابطہ کیا تو انھوں نے کہا تین ماہ سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جہلم ریڈیالوجسٹ /سرجن نہ ہے۔ عوامی ْ، سماجی ، سیاسی حلقوں نے ارباب اختیار وزیر اعلیٰ پینجاب اور صوبائی وزیر صحت سے پر زور اپیل کی ہے کہ فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال جہلم میں ریڈیالوجسٹ تعینات کرنے کا حکم صادر فرمائیں ۔
top of page
bottom of page
Bình luận