top of page

دینہ ( رپورٹ:رانا محمد عاصم سے) ڈومیلی میں بننے والا منی ڈیم  اہل علاقہ کے لیے خطرناک صورتحال پیدا کرچکا  ڈیم ٹوٹنے سے کئی گھر  تباہ ہوچکے جہیز کا سامان بھی تباہ ہوگیا  ۔

دینہ ( رپورٹ:رانا محمد عاصم سے) ڈومیلی میں بننے والا منی ڈیم  اہل علاقہ کے لیے خطرناک صورتحال پیدا کرچکا  ڈیم ٹوٹنے سے کئی گھر  تباہ ہوچکے جہیز کا سامان بھی تباہ ہوگیا  بجلی کے ٹرانسفارمر بھی گر گئے کئی علاقے بجلی سے محروم  مسجد بھی شہید ہوچکی کئی گاؤں زیر آب  اس سے پہلے بھی یہ ڈیم ٹوٹ چکا ہے  ضلعی انتظامیہ نے بھی ہمیں پوچھا تک نہیں کہ آپ کس حال میں ہیں انتظامیہ اور متعلقہ حکام  نے حفاطتی اقدامات نظر انداز کرتے ہوئے اس شخص کو ڈیم بنانے کی اجازت کیسے دی  کیا ہر سال ساون کے موسم میں شدید بارشوں سے یہ منی ڈیم ٹوٹتا رہے گا اور غریبوں کے گھر تباہ ہوتے رہیں گے  ضلعی انتظامیہ اتنے  عرصہ سے خاموش کیوں ہے لیکن افسوس کی بات تو یہ بھی  کہ یہ  شخص اتنا با اثر  ہے کہ اس کو دوبارہ منی ڈیم بنانے کی اجازت دے دی جاتی ہے انتظامیہ کہاں ہے اور یہ کس کی مرضی سے سب کام ہو رہا ہے اہل علاقہ تو پوچھیں گے   تفصیلات کے مطابق ڈومیلی میں منی ڈیم نے ہر سال خطرناک صورتحال اختیار کر لی شدید بارشوں سے منی ڈیم کے ٹوٹنے  سے غریبوں کے گھر تباہ ہوگئے جہیز کا سامان منی ڈیم کے  پانی کی نظر ہوگیا  بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا  ضلعی انتظامیہ نے اس گاؤں کے لوگوں کو ابھی تک  پوچھا تک  نہیں  ڈیم بنانے والا  یہ شخص کون ہے ؟  انتظامیہ کہاں ہے بغیر حفاظتی اقدامات کے منی ڈیم بنانے  کی اجازت کس نے دی ایک بار پھر منی ڈیم ٹوٹ گیا کئی علاقے زیر آب آگئے گاؤں کے لوگوں کے گھروں کا سامان بھی بہہ گیا  تنکا تنکا جوڑ کر اپنی بیٹیوں کے لیے جہیز کا سامان بنانے والے والدین کا سامان بھی منی ڈیم کے ٹوٹنے سے پانی کی نظر  ہوگیا  کون ہے اس کا زمہ دار کون دے گا  اس کا جواب اہل علاقہ تو پوچھیں گے  اس سے پہلے بھی یہ منی ڈیم ٹوٹ چکا جس سے بہت زیادہ مالی نقصان بھی ہوا تھا لیکن اس کے باوجود اس با اثر شخص کو کسی نے نہیں روکا شدید بارشوں میں یہ ڈیم اہل علاقہ کے لیے قیامت صغریٰ برپا کر گیا  8  سے 10 گاؤں زیر آب آگئے غریبوں کے مال مویشی بھی اس ڈیم کے پانی کی نظر ہوگئے اہل علاقہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اس شخص نے ہمیں کہا کہ یہاں مکان نہ بناؤ اور کسی اور جگہ چلے جاؤ ہم کہاں جائیں ہمارے تو باپ دادا کی زمینیں یہی پر ہیں انتظامیہ بھی میٹھی نیند سو چکی آخر اس بااثر شخص کو کوئی روکتا کیوں نہیں ڈومیلی کے سیاسی پنڈت کیوں خاموش ہیں  ضلعی انتظامیہ کے کسی افسر نے کبھی اس منی ڈیم کو چیک کرنے کی بھی زحمت گوارا نہیں کی کہ یہ بغیر حفاظتی اقدامات کے کیسے بنایا گیا  کیا اہل علاقہ ہر سال اسی منی ڈیم کے ٹوٹنے کی وجہ سے ازیت میں رہیں گے اہل علاقہ کے لوگوں نے مزید کہا کہ منی ڈیم بناتے وقت اہل علاقہ کی حفاظت کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے تھے ہمارے تو اب گھر بھی گر چکے

0 comments

Comments

Rated 0 out of 5 stars.
No ratings yet

Add a rating
bottom of page