دینہ( پروفیسر خورشید ڈار Jhelumnews.uk) شہریوں کے بنیادی مسائل حل کیے بغیر انتظامیہ کھویا ہوا مقام حاصل نہیں کر سکتی تفصیلات کے مطابق ارباب اختیار ہر وقت میٹینگ یا پھر کھلی کچہریوں میں مصروف رہتی ہے دیکھنا یہ ہے کہ عملی طور پر عوام پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں عوام خودساختہ مہنگائی کے ہاتھوں خود کشی کرنے پر مجبور ہیں فرضی کاروائی کرتے ہوئے کسی ایک دن چند کاروبار کرنے والوں کو جرمانہ کیا جاتا ہے اس کا عوام کو کیا فائدہ ایک منظم سسٹم کے تحت انتظامیہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کر سکتی ہے فرضی کاروائی کرنے سے گریز کیا جائے عوام کے مفاد میں جو حکم جاری کیا جائے اس ہر حالت میں عمل کروایا جائے ان ایام میں انتظامیہ شجر کاری پر زور دے رہی ہے یہ فعل قابل تعریف ہے مگر اس کی اگر دیکھ بھال نہ کی گئی تو وقت ضائع کرنے کے مترادف ہوگا حکومت نے پٹرولیم مصنوعات میں ریٹ کی کمی کی ہے اگر عوام تک یہ فائدہ نہیں جاتا تو اس کا کیا فائدہ ضرورت اس امر کی ہے کہ انتظامیہ خصوص دل کے ساتھ شہریوں کے مسائل حل کرنے کی عملی کوشش کرے ٹرانسپورٹرز پر کڑی نظر رکھی جائے حکومت نے ایک کروڑ تیس لاکھ کی گاڑی اس لیے نہیں دی کہ ٹماٹر اور پیاز کا ریٹ چک کیا جائے یہ کام معمولی ملازم بھی کر سکتا ہے بلاشبہ آفیسران کو اپنے فرائض منصبی بطریق احسن سر انجام دے کر عوام کے دلوں میں حکمرانی کرنی چاہیے
top of page
Recent Posts
See Allجہلم (نعیم احمد بھٹی) ضلع جہلم میں ضلعی صدر ایک طرف جبکہ ضلعی یوتھ کے صدر کا رخ دوسری طرف نہ کوئی میٹنگز نہ کوئی رابطے پاکستان تحریک...
جہلم(رانا محمد عاصم سے)ڈاکٹر محمد صدیق نے پنجاب یونیورسٹی جہلم کیمپس کے ڈائریکٹر کا عہدہ چھوڑ دیا، پرو -وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود کو...
bottom of page
Comentarios