دعوت دین میں اعتدال پسندی عصر حاضر کی اہم ترین ضرورت ہے۔ مولانا شعیب میر پوری
مولانا شعیب احمد میرپوری کی برطانیہ میں دینی خدمات ایک سنہرا باب ہے۔ حافظ عبدالحمید عامر
جہلم(محمد زاہد خورشید )دعوت دین میں اعتدال پسندی عصر حاضر کی اہم ترین ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار مرکزی جمعیت اہل حدیث برطانیہ کے امیر مولانا شعیب احمد میرپوری نے جامعہ علوم اثریہ جہلم میں آمد پر کیا، جہلم تشریف آوری پر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے نائب امیر اور جامعہ علوم اثریہ جہلم کے مہتمم حافظ عبدالحمید عامر نے اساتذہ و طلبا کے ہمراہ مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا۔ جامعہ کے ننھے طلبا نے معزز مہمانوں کو گلدستے پیش کیے۔ مولانا شعیب احمد میرپوری کے برادر اصغر اور بانبری (آکسفورڈ) برطانیہ کے نومنتخب میئر جناب فیاض احمد میرپوری اور برادر اکبر حاحی حبیب احمد میرپوری بھی ان کے ہمراہ تھے۔جامعہ کے دفتر میں رئیس الجامعہ نے معزز مہمانوں کو اساتذہ کا تعارف کروایا اور ان کے اعزاز میں جامعہ میں پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے حافظ عبدالحمید عامر نے کہا کہ مولانا شعیب احمد میرپوری اور ان کا پورا گھرانہ تبلیغ دین کے لیے برطانیہ میں شبانہ روز محنت کر رہا ہے۔ بطور خاص مولانا شعیب میرپوری کی ایک طویل عرصہ سے دینی خدمات ایک سنہرا باب ہے۔ امام کعبہ ڈاکٹر الشیخ عبدالرحمن السدیس اور دیگر بڑے عرب شیوخ جب بھی برطانیہ تشریف لاتے ہیں تو بطور خاص ان کے مہمان بنتے ہیں۔ اس وقت 50 سے زائد مساجد کا انتظام مرکزی جمعیت اہل حدیث برطانیہ کے پاس ہے جس کی آپ نگرانی کر رہے ہیں، مزید انہوں نے کہا کہ مولانا میرپوری نے جماعتی نیٹ ورک کو برطانیہ میں خوب منظم کیا ہے اور تین دفعہ آپ برطانیہ کی جماعت کے ناظم اعلیٰ رہ چکے ہیں اور اب کی بار آپ کی بھرپور خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے مرکزی جمعیت اہل حدیث برطانیہ کا امیر منتخب کر لیا گیا ہے اور میں اساتذہ و طلبا سب کی طرف سے آپ کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خوش آمدید کہتا ہوں۔مزید انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کے لیے یہ بھی ایک اعزاز کی بات ہے کہ مولانا شعیب احمد میرپوری کے برادر اصغر جناب فیاض احمد میرپوری ان دنوں برطانیہ کے شہر بانبری(آکسفورڈ) کے میئر منتخب ہوئے ہیں اور ان کی آج جہلم آمد اہل جہلم کے لیے بصد افتخار ہے۔ مولانا شعیب احمد میرپوری نے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دعوت دین میں اعتدال پسندی عصر حاضر کی اہم ترین ضرورت ہے، ویسے بھی دین میں میانہ روی کی بے حد تعریف کی گئی ہے اور دعوت دین میں حکمت اختیار کرنا بھی حکم ربانی ہے۔ مزید انہوں نے طلبائے جامعہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا ادارہ ہی آپ کی اصل علمی و تربیتی بنیاد ہے لہٰذا آپ لوگ دنیا کے جس کونے میں بھی دعوت دین کا فریضہ سر انجام دے رہے ہوں، اپنے ادارے سے اپنا مضبوط تعلق رکھیں اور یہ فتنوں والا دور ہے،اس میں علمائے حق سے جڑے رہنے ہی میں عافیت ہے۔ فیاض احمد میرپوری نے کہا کہ آج جہلم میں ہمارا استقبال ہمیشہ میری لوح یاد داشت پر ثبت رہے گا اور آپ طلبائے دین زمین پر بہترین لوگ ہیں اور اس قدر و منزلت پر اللہ تعالیٰ کا بے حد شکر ادا کریں اور خود اپنے مقام و مرتبہ کو پہچانیں،جن کے پاؤں تلے فرشتے بھی اپنے پَر بچھاتے ہیں۔بعد ازاں امسال جامعہ میں حفظ قرآن کی تکمیل کرنے والے 17 خوش نصیب حفاظ کرام میں انہوں نے انعامات تقسیم کیے۔آخر میں مولانا شعیب احمد میرپوری نے اپنے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی پر رئیس الجامعہ اور طلبا و اساتذہ کا شکریہ ادا کیا اور ڈھیروں دعاؤں سے نوازا۔
Comentarios