جہلم( ڈاکٹر سہیل امتیاز خان سے )تفصیلات کے مطابق آج 16واں روزہ گزر جانے کے بعد بھی بازاروں میں سیکورٹی نام کی کوٸی چیز دکھائی نہیں دیتی ضلع بھر میں چوری چکاری راہ زنی کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے شہری عدم تحفظ کاشکار ہیں ڈی پی او ناصر محمود کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں. ان کے محکمے کا اپنا ایک ملازم اصلاح الدین جو تھانہ منگلا میں تعینات ھے۔ ڈاکوؤں نے گن پوائنٹ پر اس کا موٹر سائیکل چھین لیا۔ضلعی پولیس جراٸم کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام دکھاٸی دیے رہی ہے تاجر برادری کے بار ہا اصرار کے باوجود ڈی پی او نے بازاروں میں سیکورٹی کا بندوبست نہی کیاہے حالانکہ رمضان المبارک کے دوسرے عشرے میں ہر سال تمام بازاروں کے مین داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس کے محافظ تعینات کر دیے جاتے ہیں اور بازاروں میں مرد محافظ پولیس اہلکاروں کے ہمراہ لیڈیز پولیس بھی گشت کرتے ہیں لیکن اس رمضان المبارک میں پیشہ ور گداگروں اور جیب تراشوں کو پولیس کی طرف سے کھلی چھٹی ملی گئی ہے۔ آئے روز شہریوں کے جیب کٹ رہے ہیں خواتین کے پرس غاٸب ہو رہے ہیں اور نا ہی چنگچی رکشہ پر بازاروں میں پابندی کا بندوبست کیا گیا ہے عید کی شاپنگ کے رش کی وجہ سے مین بازار ،چوک اہلحدیث، ٹویہ محلہ، کناری بازار ،دلہن بازار ٹرنک بازرا ،رام دین بازار میں چنگچی رکشہ اور پشہ ور گداگروں کی وجہ سے عید کی شاپنگ کرنے آنے والے شہریوں کے جیب کٹ جانا معمول بن گیا ہے اسی طرح رکشہ ڈرائیوروں کی بدتمیزی کی وجہ سے تاجروں کے ساتھ آئے روز گالم گلوچ لڑاٸی جھگڑا معمول بن گیا ہے لیکن ضلعی پولیس ان کے روک تھام میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دیتی ہے تاجر برادری نے وزیر اعلی پنجاب محترمہ مریم نواز اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سے اپیل کی ہے شہر کے تمام بازاروں میں چنگچی رکشہ اور پیشہ ور گداگروں کی روک تھام کویقینی بنایا جائےاور عوام کو تحفظ مہیا کیا جائے ۔
top of page
bottom of page
Comments