جہلم ( مصطفیٰ بٹ سے ) ڈاکٹر ھمایوں اصغر نے ڈیجیٹل میڈیا آفس میں کریش پلانٹ لگانے کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عرصہ سے ھمارے مخالفین کریش پلانٹ کے سلسلہ میں تنقید کر رہے ہیں تا کہ اس کو روکا جا سکے ہم گورنمنٹ کے تمام محکموں سے منظوری لے چکے ہیں ہر سال دریا کے پتھروں کو محکمہ والے اس کی باقاعدہ منظوری دیتے ہیں ہم نے تمام محکموں سے منظوری لی ہوئی ہے کریش پر اتنی تنقید کیوں ہو رہی ہے کیونکہ وہ لوگو خود کریش لگانا چائتے وہ نہیں لگا سکے وہ اب اس طریقے سے اپنا دکھ پیٹ رہے ہیں چیپ قسم کے سیاسی مفاد کیلیۓ ایک خیر و برکت کے کام کو روکا جا رہا ہے
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر ھمایوں اصغر نے ڈیجیٹل میڈیا آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ھمارے مخالفین کریش پلانٹ جو ہم نے اپنی آبائی زمینوں پر لگا رہے ہیں اس کو حیلے بہانوں سے اس کو رکوانے کی کوشش کر رہے ہیں گزشتہ دنوں انہوں نے میڈیا پر بے بنیاد خبر چلوائی ہے بالکل غلط ہے کیونکہ جہاں ہم کریش لگا رہے ہیں کریش اور پل کے درمیان بہت سا فاصلہ ہے جو نظر بھی آ رہا ہے محکمہ کریش کا جو کیش منٹ ایریا ہے وہ وہاں سے 7 ۔8 سو میٹر دور ہے ہم نے گورنمنٹ کے تمام محکموں سے منظوری لے چکے ہیں محکمہ والے منظوری دیتے ہیں جب ہر چیز قانون کے مطابق ہو ہم ان کو فیس دے کر وہاں سے پتھر اٹھا رہے ہیں اور پتھر بھی ایسی جگہ سے اٹھا رہے ہیں جہاں سے پل کو کوئی خطرہ بھی نہیں ہے ہم کو قبضہ گروپ نہیں ہیں ہم نے ان سے واحدہ کیا ہے کہ ہم کریش کے ایریا سے پتھر نہیں اٹھائیں گے جبکہ گورنمنٹ کی پالیسی ہے کہباہر کے ممالک سے انوسمنٹ لائیں ہمارا باہر جو کچھ بھی بزنس تھااس کو شاٹ کر کے کروڑوں روپے اس میں لگا رہے ہیں بجائے اس کی حوصله افزائی کرنے کے اس میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں صرف اپنے ذاتی مفاد کیلیۓ ھمارے کریش پلانٹ پر تنقید اس وجہ سے ہو رہی ہے اس کے پیچھے وجہ یہی ہے کہ ان کی ذاتی جو عناد اور مفاد ہے اس کو ٹھیس پڑ رہی ہے یہ لوگ ایک چیپ قسم کے سیاسی مفاد کیلیۓ ایک خیر و برکت کے کام کو روک رہے ہیں جبکہ سب جانتے ہیں کہ ہماری فیملی سال ہا سال سماجی اور فلاحی کاموں میں مصروف ہے یہ کریش پلانٹ لگانے سے کہی لوگوں کو روزگار ملے گا
Comments