Jhelumnews.uk ڈسٹرکٹ رپورٹر
جہلم شہر سمیت ضلع بھر میں قائم پرائیویٹ لیبارٹریوں میں ناتجربہ کار اور غیر تربیت یافتہ عملے کی وجہ سے میڈیکل ٹیسٹوں کیلئے لیبارٹریوں میں آنے والے مریضوں میں مختلف بیماریاں منتقل ہونے لگیں جبکہ غیر مستند رپورٹس جاری کئے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق شہر سمیت ضلع بھر میں مختلف مقامات پر درجنوں میڈیکل لیبارٹریز قائم ہیں جہاں مختلف امراض کے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں ان میں متعدد لیبارٹریوں میں جدید لیبارٹری آلات تجربہ کار اور مستند عملہ موجود نہیں جس کی وجہ سے ان لیبارٹریز کی رپورٹس ناقص اور غیر مستند بتائی جاتی ہیں۔ معالجین اور ماہر امراض بھی چند ایک لیبارٹریز کے علاوہ ان رپورٹس پر یقین نہیں کرتے اور انہیں مرضی کے لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کروانے کے لئے روانہ کردیا جاتا ہے جبکہ لیبارٹریوں میں موجود آلات کے آلودہ ہونے کے باعث ان کے ٹیسٹوں کے دوران استعمال سے مریضوں میں مزید بیماریاں منتقل ہو رہی ہیں مگر محکمہ صحت کے متعلقہ حکام ان پرائیویٹ لیبارٹریوں کے خلاف کارروائیاں کرنے کیلئے کوئی مربوط اقدام اٹھانے سے قاصر ہیں اور مریضوں کو لیبارٹری مالکان و عملہ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ مریضوں سے ٹیسٹوں کے نام پر من مانی فیسیں وصول کرنے کا انکشاف بھی ہوا ہے ، شہریوں کے شدید ردعمل کے باوجوداس حوالے سے تا حال کوئی عملی اقدامات نہیں کئے گئے۔ شہریوں کے مطابق اس وقت عام لیبارٹریوں میں بلڈ سی پی ، ایل ایف ٹی ، ایکسرے چیسٹ الٹرا ساونڈ ، ای سی جی، آر ایف ٹی گردے کے ٹیسٹ ،ای ایکس آر ،ایڈ زٹیسٹ ، کالے یرقان کا ٹیسٹ، پیلے یرقان کا ٹیسٹ سمیت دیگر ٹیسٹوں کے لیبارٹریز مالکان دگنے پیسے وصول کر رہے ہیں جبکہ سی ٹی سکین اور ایم آر آئی ٹیسٹ کی قیمت چار گنا بڑھا کر وصول کی جارہی ہے اسی طرح جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں بھی من مرضی کا اضافہ کردیا گیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں جب مریض ڈاکٹرز کو چیک اپ کرواتے ہیں ، ڈاکٹر ز انہیں ٹیسٹ لکھ کر دینے کے ساتھ لیبارٹری کی بھی نشاندہی کرتے اور رپورٹ جلد لانے کا کہتے ہیں جبکہ ہسپتال میں کئے جانے والے ٹیسٹوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے مریضوں کو ہسپتال کے باہر قائم پرائیویٹ لیبارٹیوں کا رخ کرنا پڑتا ہے جہاں مریضوں سے ٹیسٹوں کی مد میں من مرضی کی فیسیں وصول کی جاتی ہیں اور مگر محکمہ صحت ایسی لیبارٹریز کے خلاف کارروائیاں کرنے سے قاصر ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب کو چاہئے کہ وہ پرائیویٹ لیبارٹریوں کی طرف بھی توجہ دے تاکہ مریض با اثر لیبارٹری مالکان کی لوٹ مار سے محفوظ رہ سکیں
Σχόλια