دینہ(ظہیر عباس)جہلم کے سرکاری سکولوں میں تاحال درسی کتب مکمل نہ ملنے پر اساتذہ اور طلبا و طالبات پریشان۔ کتب کی عدم دستیابی سے بچوں کا تعلیمی سال متاثر ہونے کا خدشہ،، تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر سمیت جہلم کے سرکاری سکولوں میں تعلیمی سال کا آغاز یکم مارچ سے ہو چکا ہے۔مگر تا حال درسی کتب مکمل نہ ملنے پر اساتذہ اور طلبا و طالبات شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ والدین اور عوامی حلقوں نے چیف ایگزیکٹو آفیسر محکمہ ایجوکیشن میڈم سلیم کوثر اور محکمہ ایجوکیشن پنجاب سے اپیل کی ہے کہ اپریل کا مہینہ بھی گزرنے کو ہے۔براہ مہربانی طلبا و طالبات کو نصابی کتب کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ والدین کا کہنا ہے کہ یہ متعلقہ حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیمی سیشن کے آغاز سے قبل سرکاری اسکولوں کو نصابی کتب فراہم کرے۔درسی کتب کی بروقت دستیابی نہ ہونے سے طلبہ کی پڑھائی ضائع ہو رہی ہے اور اس سے تعلیمی سال متاثر ہوگا۔رواں برس درسی کتب بالخصوص چھٹی تا آٹھویں کی دستیابی تاخیر کا شکار ہے۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ تعلیم اور صحت وہ اہم شعبے ہیں جن پر حکومت کو زیادہ توجہ دینی چاہیے۔ تعلیم پر عدم توجہ اور غفلت کی وجہ سے لاکھوں طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ چکا ہے۔ اس برس نیا تعلیمی سیشن رمضان کے مقدس مہینے میں شروع ہوا ہے۔ اس وقت بچوں کے پاس کتابیں نہیں ہیں اگر بروقت درسی کتب کی دستیابی کو یقینی نہ بنایا گیا تو والدین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔ کتب کی فراہمی کے مسئلے کو فوری حل کیا جائے۔
top of page
bottom of page
Comments