جہلم ( پروفیسر خورشید علی ڈار)
گزشتہ تین ہفتوں سے رجسٹری کا کام نا ہونے کی وجہ سے شہری کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنے لگے تفصیلات کے مطابق تحصیل دینہ کے تحصیلدار منیر خان محکمانہ کاروائی کے نتیجے میں معطل ہیں کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ اربابِ اختیار نے تاحال کسی آفیسر کو اضافی چارج نہیں دیا کہ وہ تحصیل دینہ کی رجسٹری کر دے سینکڑوں لوگ روزانہ تحصیلدار دینہ کے دفتر جاتے ہیں اور حالت مایوسی میں واپس لوٹ آتے ہیں کہ ابھی تحصیلدار کی تعیناتی نہیں ہوئی بلاشبہ روٹین کا کام نائب تحصیلدار کر رہا ہے لیکن رجسٹری کا کام نہیں ہو رہا بسلسلہ رجسٹری لوگوں نے لاکھوں روپے گورنمنٹ کے خزانے میں رجسٹری کروا چکے ہیں لیکن تحصیلدار نا ہونے کی وجہ سے رجسٹری نہیں ہورہی سب سے بڑا مسئلہ اس وقت جو شہری محسوس کر رہے ہیں وہ یہ ہے کہ خریدار اور فروخت کنندہ نے بسلسلہ رجسٹری تمام کام مکمل کر لیا ہے اب پاور آف اٹارنی کا وقت ختم ہوگیا ہے لہٰذا تمام کاروائی غیر موثر ہوگئی ہے انتظامیہ کی اس قدر سرد مہری سمجھ سے بالا تر ہے مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر دینہ نے موجودہ صورت حال سے ڈپٹی کمشنر جہلم کو اگاہ کر رکھا ہے نیز یہ بھی استدا کی گئی ہے کہ کسی موزوں آفیسر کو اضافی چارج دیا جائے تاکہ رجسٹری کا کام ہوسکے اب تحصیلدار نا ہونے کی وجہ سے زمین فروخت کرنے والا یا زمین خریدنے والا اپنے معاہدے سے منحرف ہو رہے ہیں اس کا نتیجہ کیا اخذ ہوگا ظاہر ہے کہ کہ لینے اور دینے والوں کے درمیان اختلافات ہونگے لڑائی جھگڑا ہوگا فوجداری مقدمات بینیں گے شہریوں نے ڈپٹی کمشنر جہلم سے اپیل کی ہے کہ خدارا کسی موزوں آفیسر کو ایڈیشنل چارج دے کر رجسٹری کا جو کام روکا ہوا ہے اس کو بحال کروائیں
Opmerkingen