جہلم (محمد زاہد خورشید) پرانے پل کے نزدیک دریائے جہلم میں کچھ ماہ سے انتظامیہ کی جانب سے کوڑا کرکٹ پھینکا جانے لگا جو اب کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہوتا جارہا ہے اور جس کی کئی بار سوشل میڈیا پر کوریج بھی کی گئی لیکن کسی کوکوئی اثر نہیں اب اس کچرے کے ڈھیروں کو آگ بھی لگائی جارہی ہے۔ پل پر گزرنے والوں کو بدبو کے ساتھ ساتھ گندا دھواں بھی اب برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ آخر جہاں ڈپٹی کمشنر جہلم اندرون جہلم اور داخلی راستوں کو سنوارنے کی کوششوں میں مصروف ہیں وہیں ایک اہم داخلی راستہ پرانا پل بھی ہے جسے انتظامیہ بدبودار اور گندا کرنے میں مصروف ہے۔ اگر دریائے جہلم کا پل ایک خوبصورت نظارہ پیش کرتا تھا جس کے اطراف میں مہمان پرندے ہمیشہ ہر سال آتے ہیں اگر اسی طرح کچرا پھینکا جانے لگا تو پرندے تو انسانوں کی طرح مجبور و بے بس نہیں ہوتے وہ کہیں اور بسیرا کرجائیں گے اور یہ دریا بھی دریائے راوی اور دریائےچناب کی طرح گندگی و بدبو میں گزرنے والوں کو خوش آمدید کرئے گا۔ ڈپٹی کمشنر جہلم سے پرزور اپیل ہے کہ جہاں پہلے کچرے کو پھینکا جاتا تھا وہیں دوبارہ سے پھینکا جائے اور اس پڑے ہوئے کچرئے کو بھی اٹھانے کے احکامات جاری کیئے جائیں۔
top of page
bottom of page
コメント