جہلم (ڈاکٹر سہیل امتیاز خان سے) جہلم شہر اور گردونواح میں مویشیوں کے بھاڑوں کو خالی کروانے کے چکر میں اسسٹنٹ کمشنر کی سربراہی میں میونسپل کارپوریشن کےعملہ کی چاندی جبکہ شہر بھر میں آوارہ جانوروں کی روک تھام نہ کی جا سکی,حکومت پنجاب کا یہ عمل قبل ستائش ہے مگر شہر بھر میں آوارہ جانوروں کی روک تھام تو نہ ہو سکی لیکن چند غریب لوگ جہنوں نے کچھ جانور اپنے گھروں میں اپنے گز بسر کے لیے پال رکھیں ہیں جن کا دودھ بیچ کر دو وقت کی روٹی کا زریعہ بنا رکھا ہے اج کے اس مہنگائی کے دور میں جینا مشکل ہے ضلعی انتظامیہ ان لوگوں کے پیچھے پڑ گئی ہے جبکہ زرائع کے مطابق شہر بھر میں تمام ملک شاپس پر کیمیکل ملا دودھ اور دہی فروخت کیا جا رہا ہے اور ؤہ بھی ضلعی ریٹ لسٹ سے مہنگا فروخت کیا جا رہا ہے میونسپل کمیٹی کے کرپٹ عملہ کی ملی بھگت سے شہریوں میں زہر بیچا جا رہا ہے دوسری طرف چند مویشی بھاڑوں کے مالکان کا یہ بھی کہنا ہے ہمارے بھاڑوں سے جانوروں کو کھول کر بھگایا گیا ہے اور ہمارے بھاڑوں کو توڑ پھوڑ دیا گیا ہے اوپر سے ہزاروں روپے جرمانے بھی کیے گئے ہیں ان حالات کے پیش نظر چند مویشی بھاڑوں والوں نے عدالت سے رجوع کر کے اسٹے آرڈر بھی لے رکھیں ہیں شہریوں کا یہ کہنا ہے میونسپل کمیٹی کا عملہ بھتہ بھی وصول کرتا ہے اور وقت آنے پر بھاری جرمانے بھی کرتے ہیں
Comments