تحصیل پنڈدادنخان میں پرائیویٹ سکولوں کی لٹ مار کا بازار گرم،بھاری فیسیں وصول کرنے کے باوجود سہولیات ناپید بچے گھروں سے پینے کے صاف پانی کی بوتلیں لے کر جاتے ہیں،گرم اور بند کمرے حبس کا مرکز بن گئے کھیوڑہ کے پرائیویٹ سکول میں شدید گرمی کے باعث بچہ نڈھال،سکول مالکان بھاری فیسیں اور مختلف ایوینٹس کے نام پر پیسے بٹورنے میں مصروف،محکمہ تعلیم کے افسران دفاتر تک محدود والدین کا اصلاح و احوال کا مطالبہ
پنڈدادنخان(عبدالغفور حیدری)
تفصیلات کے مطابق تحصیل پنڈدادنخان اور بالخصوص کھیوڑہ شہر میں پرائیویٹ سکول والدین کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے پابندی کے باوجود سکولوں میں یونیفارم اور کتابوں کی فروخت کا سلسلہ بھی نہ تھم سکا بچوں سے سال بھر کی سٹیشنری کے نام پر پنسلیں و دیگر اشیا بھی سکول کا عملہ منگواتا ہےجبکہ حیران کن بات یہ ہے کہ کاپی کتابوں کی بائنڈنگ کا کام بھی سکولوں میں کیا جاتا ہے جبکہ آئے روز مختلف ایونٹس کے نام پر والدین سے اضافی بوجھ ڈال دیا جاتا ہے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ہر سکول نے اپنا اپنا مارکہ اور یونیفارم کے لیے دکانداروں سے کمیشن طے کررکھا ہے جبکہ متعلقہ افسران کی غفلت کے باعث سنگل نیشنل کراقرم قانون کی بھی دھجیاں اڑائی جائے رہی ہیں بھاری فیسیں وصول کرنے کے باوجود نہ تو سکولوں میں پینے کے ٹھنڈے صاف پانی کا انتظام ہے نہ ہی لوڈ شیڈنگ کی صورت میں بجلی کی ترسیل کے موثر اقدامات ہیں جبکہ بیشتر سکولوں میں ایک ایک کلاس روم میں گنجائش سے زیادہ بچے بیٹھا دیئے جاتے ہیں شدید گرمی اور حبس کے باعث بچے نڈھال ہونے لگے ہیں عوامی سماجی حلقوں نے محکمہ تعلیم جہلم کے افسران سے اپیل کی ہے کہ بھاری فیسیں وصول کرنے والے سکولوں کو سہولیات فراہم کرنے کا پابند بھی کیا جائے اور اضافی چارجز کے خلاف ایکشن لیا جائے
Comentarios