جہلم(ادریس چودھریJhelumnews.uk)معاشرے کی خوبصورتی صرف دین اسلام کے احکامات اور اصولوں پر عمل کر کے ہی ممکن ہو سکتی ہے۔امیر عبدالقدیر اعوان. اسلامی احکامات پر عمل کرنے سے زندگی کے کسی موڑ پر بھی شرمندگی اُٹھانی نہیں پڑتی۔نکاح و طلاق اور عدت کے احکامات کو اس وقت معاشرے میں اہمیت نہیں دی جا رہی۔اسلامی حکم تو یہ ہے کہ جب مرد ہو یا عورت اگر عدت میں ہو تو دوسرے نکاح کے بارے میں سوچنا بھی منع ہے اور کوئی دوسرا بھی انہیں نکاح کا پیغام نہ بھجوائے جب عدت پوری ہو جائے تو دوسرا نکاح کرنا یا کسی کو پیغام بھیجنا اس میں کوئی ممانعت نہیں۔عدت کے وقت کو اللہ کے حکم کے مطابق پابندی سے گزارنا چاہیے۔آج مسلمان ہی اسلامی احکامات کی تضحیک کا سبب بن رہے ہیں۔اور ان معاشرتی اصولوں کو پس پشت ڈال کر اپنی پسند کو ترجیح دی جا رہی ہے جس کی وجہ سے معاشرہ انتشار کا شکار ہے۔دینی احکامات کو مذاق بنا دیا گیا ہے۔جیسا بیج بویا جا رہا ہے ویسا ہی پھل بھی ملے گا۔امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے رو ز خطاب.انہوں نے کہا کہ دین اسلام کے اصولوں کے مطابق معاشرے کا ڈھلنا ہی ہماری بقا کا سبب ہے۔ہماری ساری عزت دینی احکامات کے اندر ہے۔عزت انہی امور میں ہے جن کی تربیت نبی کریم ﷺ نے فرمائی ہے۔قرآن و سنت کو چھوڑ کر اپنی عزت یا بے عزتی کا سوچنا درست نہیں ہے۔یہ احساس غالب رکھو کہ میں اللہ کا بندہ ہوں ہر معاملہ اس کے حضور پیش ہونا ہے۔ہمیں دوسروں کو چھوڑ کر خود کو زیر بحث لانے کی ضرورت ہے کہ میں کہاں کھڑا ہوں مجھے کیا کرنا چاہیے۔ہماری استعداد کے مطابق دینی احکامات ہیں اور پھر ہماری ضرورت ہیں۔جس معاشرے میں اسلامی قوانین رائج ہوں وہاں معاشرے کی تعمیر ہوتی ہے۔دین اسلام سے باہر کیا گیا ہر عمل غیر معروف ہے اور شریعت کے مطابق کیا گیا ہر عمل معروف طریقہ ہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں نے ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی
Comments